کورونا وائرس انڈیا کی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دے گا اور حکومتی امدادی پیکج ناکافی ہے

محمد عالم انڈیا کے دارالحکومت دلی میں خوراک تقسیم کیے جانے کے لیے لگی کسی قطار میں کھڑے ہزاروں افراد میں سے ایک ہیں۔
جس فیکٹری میں وہ کام کرتے تھے، وزیراعظم مودی کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 21 روزہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد وہ بند ہوگئی۔
بطور ایک دیہاڑی دار مزدور، ان کے پاس کوئی ذریعہِ آمدن نہیں ہے۔ اسی لیے وہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ کھانے کے مرکز آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ‘مجھے نہیں پتا کہ میں زندہ کیسے رہوں گا۔ مجھے اپنی فیملی کا پیٹ پالنے کے لیے ادھار لینا پڑے گا۔‘
نیرج کمار اپنا گھر بار چھوڑ کر کام کرنے شہر آئے ہوئے تھے۔ لاک ڈاؤن کے پیشِ نظر انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ شہر سے چلے جائیں گے۔
شہروں سے پبلک ٹرانسپورٹ تو بند تھی اور پھر لوگوں کے پاس پیدل چلنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں تھا۔

Post a Comment

If You Have Any Problem, Please Let Me Know

Previous Post Next Post